السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه *حيات صحابہ اکرام رضی اللہ عنہم* (حضرت سعيد بن عامر رضي الله عنه) 1. قسط3۔۔۔۔۔ آپ سے زیادہ اور کوئ اس کا مستحق نہیں۔ اس مرحلہ پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جناب سعید رضی اللہ عنہ کو اپنی نصرت و تائید کے لئے دعوت دی اور فرمایا: اے سعید رضی اللہ عنہ ہم تمہیں علاقہ حمص کا گورنر مقرر کرتے ہیں۔ انہوں نے اس کے جواب میں فرمایا: اے عمر رضی اللہ عنہ اللہ کا واسطہ ہے، "مجھے اس آزمائش میں نہ ڈالئے۔ " حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس پر خفا ہو کر فرمایا: بڑے افسوس کی بات ہے کہ تم نے خلافت کا بار تنہا میری گردن پر ڈال دیا.اور خود اس سے الگ تھلگ ہونے کی کوشش کر رہے ہو۔ خدا کی قسم میں چھوڑ نے والا نہیں۔ اس کے بعد آپ نے ان کو صوبہ حمص کا گورنر مقرر کیا اور ارشاد فرمایا: کیا تمہارے لیے ہم کچھ معاوضہ مقرر نہ کر دیں.? اس پر سعید رضی اللہ عنہ نے کہا. امیر المومنین ! میں معاوضہ لے کر کیا کروں گا. بیت المال سے جو...
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے انسانوں پر کروڑوں احسانات فرمائے ہیں ان احسانات میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ اس رب تعالی نے نبی کریمﷺ کو اس امت کے لئے مبعوث فرمایا آپﷺ نے اپنی زندگی کے لیل و نہار کو اللہ کے پیغامات پہنچانے کے لئے وقف کردیا آپﷺ لوگوں کو قرآن مجید پڑھ پڑھ کر سنایا کرتے تھے اس سے زنگ آلود دلوں میں تازگی آتی اور روح کی غذا کا بندوبست ہوتا ہے آپﷺ نے نہ صرف ان کو قرآن سنایا بلکہ قرآن سے لوگوں کی تربیت بھی فرمائی اور ان کا تزکیہ فرمایا آپﷺ کی سیرت لکھنے کی کوشش کرتاہوں۔