Skip to main content

Posts

Showing posts with the label مواخات

سیدہ ام ایوب انصاریہ رضی اللہ عنہا

 سیدہ ام ایوب انصاریہ رضی اللہ عنہا بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه سیدہ ام ایوب انصاریہ رضی اللہ عنہا    💕✨خاندانی پس منظر:  نام ام ایوب، والد کا نام قیس بن سعد، شادی خالد بن زید کے ساتھ ہوئی۔ ان کی کنیت ابو ایوب انصاری تھی۔ وہ انصارکے معززین میں سے تھے۔ دونوں میاں بیوی ان خوش نصیب لوگوں میں سے ہیں جن کے بارے میں اللہ سبحانہ وتعالی نے ارشاد فرمایا ہے: 🌷وَ السّٰبِقُوۡنَ الۡاَوَّلُوۡنَ مِنَ الۡمُہٰجِرِیۡنَ وَ الۡاَنۡصَارِ وَ الَّذِیۡنَ اتَّبَعُوۡہُمۡ بِاِحۡسَانٍ ۙ رَّضِیَ اللّٰہُ عَنۡہُمۡ وَ رَضُوۡا عَنۡہُ وَ اَعَدَّ لَہُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ تَحۡتَہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَاۤ اَبَدًا ؕ ذٰلِکَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ ﴿۱۰۰﴾  {التوبة ٩/ ١٠٠}  اور جو مہاجرین اور انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اس سے راضی ہوئے اور اللہ نے ان کے لئے ایسے باغ مہیا کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی جن میں ہمیشہ رہیں گے یہ بڑی ...

سیدہ ام فضل لبابہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا

 سیدہ ام فضل لبابہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا  بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه  سیدہ ام فضل لبابہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا 🌟خاندانی پس منظر:- نام لبابہ، والد کا نام حارث بن حزن اور والدہ کا نام ہند بنت عوف تھا۔ ان کی والدہ ہند بنت عوف کو دنیا کی معزز ترین شخصیات کے خوش دامن ہونے کا شرف حاصل ہوا ۔ وہ اس طرح کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی بیٹی سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے ان کی دوسری بیٹی سیدہ ام فضل کے ساتھ شادی کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دوسرے چچا سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے ان کی تیسری بیٹی سلمی رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی۔ جب وہ جنگ موتہ میں شہید ہو گئے تو سیدہ اسما رضی اللہ عنہا کے ساتھ سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے شادی کی اور جب وہ وفات پا گئے تو امیر المومنین سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے سیدہ اسما رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی۔ کیا دنیا میں کسی خوش دامن کو اتنے بہترین شر...

حضرت ربیعہ بن کعب رضی اللہ عنہ

حضرت ربیعہ بن کعب رضی اللہ عنہ   بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه  حضرت ربیعہ بن کعب رضی اللہ عنہ "یا رسول اللہ ﷺ میرے لئے دعا کریں کہ اللہ تعالی جنت میں مجھے آپﷺ کا رفیق بنا دے۔"       {تمنائے ربیعہ بن کعب رضی اللہ عنہ } حضرت ربیعہ بن کعب فرماتے ہیں۔ میں ابھی عنفوان شباب میں تھا کہ روح نور ایمان سے چمک اٹھی۔ اور میرا دل اسلام کے رموزواسرار سے لبریز ہو گیا۔ جب میں بے دیدار نبی کا سرمہ اپنی آنکھوں میں ڈالا تو آپ کی محبت میرے روئیں روئیں میں سرایت کر گئی۔ آپﷺ کی بے پناہ محبت نے مجھے آپﷺ کے سوا ہر چیز کو بھلا دیا۔ ایک دن میں نے اپنے دل سے کہا۔ ربیعہ، تجھ پر افسوس ہے۔ بھلا تو اپنے آپ کو رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کے لیے وقف کیوں نہیں کر دیتا۔ اس مقصد کے لیے تجھے پہلی فرصت میں بارگاہ رسالت میں عرض پیش کر دینی چاہیے۔ اگر درخواست قبول ہو گئی تو تیرے بھاگ جاگ اٹھیں گے۔ تجھے قرب کی سعادت نصیب ہو گی۔ اور محبت میں کامیابی بھی، علاوہ ازیں دنیا و آخرت کی خیرو برکت تیری جھولی میں ڈال دی جائے گ...

مواخات

                              سیرت النبی ﷺ                                     ﷽                                                    💎 مواخات 💎      مہاجرین مکہ معظمہ سے بالکل بے سروسامان آئے تھے۔ گو ان میں دولت مند اور خوشحال بھی تھے لیکن کافروں سے چھپ کر نکلے تھے، اس لئے کچھ ساتھ نہ لا سکے تھے۔      اگرچہ مہاجرین کے لئے انصار کا گھر مہمان خانہ عام تھا تاہم ایک مستقل انتظام کی ضرورت تھی۔ مہاجرین نذر اور خیرات پر بسر کرنا پسند نہیں کرتے تھے، وہ دست و بازو سے کام لینے کے خوگر تھے، چونکہ بالکل نگھرے تھے اور ایک حبہ تک پاس نہ تھا۔ اس لئے آنحضرت ﷺ نے خیال فرمایا کہ انصار اور ان میں رشتہ اخوت قائم کردیا جائے۔ جب مسجد کی تمیر قریب ختم ہوئی تو آپ ﷺ نے ...