سَیّدَہ أُمِ کجہ انصاریہ رَضِیَ اللہُ عَنْهَا بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه سَیّدَہ أُمِ کجہ انصاریہ رَضِیَ اللہُ عَنْهَا 💕✨مسلمان بیوی : سیدہ ام کجہ رضی اللہ عنہا انصار کی ایک عالم فاضل خاتون تھیں ۔ ان کی شادی اوس بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہوئی ، جو بنی عدی بن عمرو بن مالک قبیلے کا چشم و چراغ تھا ۔ ان کا خاندانی تعلق مدینہ منورہ میں مشہور و معروف قبیلے بنو نجار تک پہنچتا ہے ۔ اوس بن ثابت رضی اللہ عنہ ان لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے عقبہ ثانی میں اپنی قوم کے معززین کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کا شرف حاصل کیا اور جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کر کے مدینہ منورہ میں تشریف لائے تو اوس بن ثابت رضی اللہ عنہ استقبال کرنے والوں میں بھی شامل تھے اور انہوں نے مسجد نبوی کی تعمیر میں بھی حصہ لیا ۔ ام کجہ اور ان کے خاوند اوس کے درمیان مکمل اتفاق اور ہم آہنگی پائی جاتی تھی اور دونوں اسلام کے ساتھ یکساں طور پر وابستہ رہے ۔ عورت اپنے خاوند کی ...
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے انسانوں پر کروڑوں احسانات فرمائے ہیں ان احسانات میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ اس رب تعالی نے نبی کریمﷺ کو اس امت کے لئے مبعوث فرمایا آپﷺ نے اپنی زندگی کے لیل و نہار کو اللہ کے پیغامات پہنچانے کے لئے وقف کردیا آپﷺ لوگوں کو قرآن مجید پڑھ پڑھ کر سنایا کرتے تھے اس سے زنگ آلود دلوں میں تازگی آتی اور روح کی غذا کا بندوبست ہوتا ہے آپﷺ نے نہ صرف ان کو قرآن سنایا بلکہ قرآن سے لوگوں کی تربیت بھی فرمائی اور ان کا تزکیہ فرمایا آپﷺ کی سیرت لکھنے کی کوشش کرتاہوں۔