حضرت سیدہ اسماء بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہا بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه حضرت سیدہ اسماء بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہا ✨خاندانی پس منظر.. نام اسماء، والد کا نام سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ جو ہجرت کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے رفیق سفر اور غار ثور کے دوسرے مکین تھے. والدہ کا نام قتیلہ بنت عبد العزی تھا اور خاوند میدان جہاد کے نامور شہسوار اور اسلام قبول کرنے میں سبقت کا اعزاز حاصل کرنے والے جلیل القدر صحابی سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ تھے. والد کی جانب سے ان کی ہمشیرہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا تھیں. ان کے بیٹے کا نام عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ تھا، ہجرت کے بعد مہاجرین کے ہاں پیدا ہونے والا یہ سب سے پہلا بچہ تھا. ان کے والد نے ان کی والدہ قتیلہ کو زمانہ جاہلیت میں طلاق دے دی تھی۔ جب سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کرلیا تو اپنی رفیقہ حیات ام رومان اور ان کے بطن سے پیدا ہونے والی اولاد کو اسلام کی دعوت دی تو انہوں نے اور ان کی بیٹی سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا...
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے انسانوں پر کروڑوں احسانات فرمائے ہیں ان احسانات میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ اس رب تعالی نے نبی کریمﷺ کو اس امت کے لئے مبعوث فرمایا آپﷺ نے اپنی زندگی کے لیل و نہار کو اللہ کے پیغامات پہنچانے کے لئے وقف کردیا آپﷺ لوگوں کو قرآن مجید پڑھ پڑھ کر سنایا کرتے تھے اس سے زنگ آلود دلوں میں تازگی آتی اور روح کی غذا کا بندوبست ہوتا ہے آپﷺ نے نہ صرف ان کو قرآن سنایا بلکہ قرآن سے لوگوں کی تربیت بھی فرمائی اور ان کا تزکیہ فرمایا آپﷺ کی سیرت لکھنے کی کوشش کرتاہوں۔