Skip to main content

Posts

Showing posts with the label ہجرت حبشہ سن نبوی٥

سیدہ ہند بنت عمرو رضی اللہ عنہا

 سیدہ ہند بنت عمرو رضی اللہ عنہا  بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه  سیدہ ہند بنت عمرو رضی اللہ عنہا 🔸خاندانی پس منظر :-    نام ہند ، والد کا نام عمرو بن حرام ، بھائی کا نام عبد اللہ بن عمرو بن حرام ، انھوں نے جنگ احد میں شہادت پائی۔  سیدہ ہند رضی اللہ عنہا حدیث کے مشہور و معروف راوی جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کی ہھوپھی تھیں ۔ سیدہ ہند رضی اللہ عنہا کا خاوند عمرو بن جموح رضی اللہ عنہ زمانہ جاہلیت میں یثرب کا سردار تھا اور اس کا شمار انصارِ مدینہ کے معززین میں ہوتا تھا ۔ 🔸سیدہ ہند اور ان کے خاوند کا اسلام قبول کرنا :-    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مصعب بن عمير رضی اللہ عنہ کو دینی احکام کی تعلیم دینے کے لیے مدینہ منورہ بھیجا تھا ۔ ان کی دعوت سے اسلام پھیلا ۔ انھوں نے اہلِ مدینہ کو قرآن پڑھ کر سنایا ۔ اہلِ مدینہ قرآن سن کر جوق در جوق دائرہ اسلام میں داخل ہونے لگے ، سیدہ ہند رضی اللہ عنہا بھی متاثر ہو کر مسلمان ہو گئیں ۔     سیدہ ہند رضی اللہ عنہا کے خاوند ...

سیدہ ام فضل لبابہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا

 سیدہ ام فضل لبابہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا  بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه  سیدہ ام فضل لبابہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا 🌟خاندانی پس منظر:- نام لبابہ، والد کا نام حارث بن حزن اور والدہ کا نام ہند بنت عوف تھا۔ ان کی والدہ ہند بنت عوف کو دنیا کی معزز ترین شخصیات کے خوش دامن ہونے کا شرف حاصل ہوا ۔ وہ اس طرح کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی بیٹی سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے ان کی دوسری بیٹی سیدہ ام فضل کے ساتھ شادی کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دوسرے چچا سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے ان کی تیسری بیٹی سلمی رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی۔ جب وہ جنگ موتہ میں شہید ہو گئے تو سیدہ اسما رضی اللہ عنہا کے ساتھ سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے شادی کی اور جب وہ وفات پا گئے تو امیر المومنین سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے سیدہ اسما رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی۔ کیا دنیا میں کسی خوش دامن کو اتنے بہترین شر...

حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ

حضرت زید بن ثابت  رضی اللہ عنہ  ۔بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ  "حسّان بن ثابت رضی اللہ عنہ اور اس کے بیٹے پر شعر گوئی ختم اور زید بن ثابت پر نکتہ آفرینی ختم۔ {فرمان حسٓان بن ثابت رضی اللہ عنہ } سنہ 2 ھجری ہے۔ مدینہ منورہ میں چہل پہل دکھائی دے رہی ہے ۔ مجاہدین غزوہ بدر کی تیاری میں ہمہ تن مصروف ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اپنی قیادت میں جہاد کے لیے روانہ ہونے والے پہلے لشکر پر طائرانہ نگاہ ڈال رہے ہیں کہ اچانک ایک تیرہ سال کا لڑکا جس کے چہرے پر ذہانت، متانت، شرافت اور خودداری کےنقوش نمایاں نظر آ رہے تھے۔ ہاتھ میں اپنے قد سے بھی لمبی تلوار پکڑے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے قریب آیا اور عرض کیا :  یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم میں آپﷺ پر قربان جاؤں، مجھے اپنے ساتھ لے لیجیے تاکہ میں آپﷺ کے جھنڈے تلے جہاد کی سعادت حاصل کر سکوں ۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے خوشی اور تعجب سے دیکھا اور اس کے کندھے پر محبت و شفقت بھرے انداز میں تھپکی دی ۔ ...

ہجرت حبشہ سن نبوی٥

                        سیرت النبی ﷺ                                                                                   ﷽                       🔴ہجرت حبشہ ۵ نبوی🔴     قریش کے ظلم و تعدی کا بادل جب پیہم برس کر نہ کھلا تو رحمت عالم نے جان نثاران اسلام کو ہدایت کی۔ کہ حبش کو ہجرت کر جائیں حبش قریش کا قدیم تجارت گاہ تھا، وہاں کے حالات پہلے سے معلوم تھے،اہل عرب حبش کے فرمان روا کو نجاشی کہتے تھے اور اس کے عدل و انصاف کی عام شہرت تھی۔     جان نثاران اسلام ہر قسم کی تکلیف جھیل سکتے تھے اور ان کا پیمانۂ صبر لبریز نہیں ہوسکتا تھا لیکن مکہ میں رہ کر فرائض اسلام کا آزادی سے بجا لانا ممکن نہ تھا اس وقت تک حرم کعبہ میں کوئی شخص بلند آواز سے ق...