Skip to main content

Posts

Showing posts from August, 2022

سیدہ تماضر بنت عمرو "خنساء" رضی اللہ عنہا

 سیدہ تماضر بنت عمرو "خنساء"  رضی اللہ عنہا  بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه  سیدہ تماضر بنت عمرو "خنساء" رضی اللہ عنہا 💕 خاندانی پس منظر:- اپ کا نام تماضر تھا، یہ نام اس لئے رکھا گیا کہ ان کا رنگ بڑا سفید تھا، ان کا سلسلہ نسب قبیلہ مضر تک پہنچتا ہے۔ یہ وہ قبیلہ ہے جسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام قبائل کا قلعہ قرار دیا۔ والد کا نام عمرو بن حارث تھا۔ ان کے دو بھائی تھے، ایک کا نام صخر اور دوسرے نام معاویہ تھا۔ زمانہ جاہلیت میں تماصر رضی اللہ عنہا کو اپنے بھائیوں سے والہانہ عقیدت تھی۔ جب ان دونوں کو قتل کر دیا گیا تو یہ دھاڑیں مار مار کر روئیں۔ دونوں بھائیوں کی جدائی میں جی بھر کر آنسو بہائے۔ ان کے غم میں اتنے اشعار کہے کہ ایک پورا دیوان معرض وجود میں آ گیا، جسے شعر و شاعری کے میدان میں ادب کا خزنیہ قرار دیا گیا اور علمی و ادبی دنیا میں نادر مفردات کا مرقع سمجھا گیا۔ 💕 لقب :- سیدہ تماضر رضی اللہ عنہا خنساء کے لقب سے مشہور و معروف ہوئیں۔ خنساء پست قد اور چپٹے ناک والی خاتون کو کہتے ہیں۔...

سیدہ ہند بنت عتبہ رضی اللہ عنہا

سیدہ ہند بنت عتبہ رضی اللہ عنہا بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه سیدہ ہند بنت عتبہ رضی اللہ عنہا ✨💕خاندانی پس منظر:-    نام ہند والد کا نام عتبہ بن ربیعہ ۔ عتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ، آپ نے اسے قرآنی آیات سنائیں تو وہ اپنی قوم کے پاس جاکر کہنے لگا کہ میں نے جو کلام سنا ہے وہ کسی جادوگر کلام ہے نہ کسی شاعر کا اور نہ کسی نجومی کا ، لیکن وہ اسلام قبول نہ کر سکا ۔    جنگ بدر میں وہ اپنے بھائی شیبہ کے ساتھ مارا گیا جس میں مشرکین کے اور بہت سے دیگر سردار بھی مارے گئے ۔     ہند بنت عتبہ کی والدہ کا نام صفیہ بنت امیہ ، خاوند کا نام ابو سفیان بن حرب اور بیٹے کا نام معاویہ بن ابی سفیان تھا ۔ ✨💕سیدہ ہند کی خوبیاں :-    ہند فصاحت و بلاغت ، جرأت و شجاعت ، حوصلہ مندی ، ثابت قدمی ، خود اعتمادی اور خاندانی وجاہت کے اعتبار سے ایک بلند پایہ خاتون تھیں ۔    ایک دن ہند نے اپنے چھوٹے بیٹے معاویہ کو پکڑا ہوا تھا ۔ دونوں کہیں چلے جا رہے تھے تو کسی نے کہا ...

سیدہ ام فضل لبابہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا

 سیدہ ام فضل لبابہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا  بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه  سیدہ ام فضل لبابہ ہلالیہ رضی اللہ عنہا 🌟خاندانی پس منظر:- نام لبابہ، والد کا نام حارث بن حزن اور والدہ کا نام ہند بنت عوف تھا۔ ان کی والدہ ہند بنت عوف کو دنیا کی معزز ترین شخصیات کے خوش دامن ہونے کا شرف حاصل ہوا ۔ وہ اس طرح کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی بیٹی سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے ان کی دوسری بیٹی سیدہ ام فضل کے ساتھ شادی کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دوسرے چچا سیدنا حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے ان کی تیسری بیٹی سلمی رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی۔ جب وہ جنگ موتہ میں شہید ہو گئے تو سیدہ اسما رضی اللہ عنہا کے ساتھ سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے شادی کی اور جب وہ وفات پا گئے تو امیر المومنین سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے سیدہ اسما رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی۔ کیا دنیا میں کسی خوش دامن کو اتنے بہترین شر...