Skip to main content

Posts

Showing posts from March, 2020

کرونا وائرس اور شرعی نقطۂ نظر

دنیا میں کورونہ وائرس کے  اپڈیٹ کو منیٹ ٹو منیٹ  دیکھنے کے لئے اس لینک پر دیکھا جا سکتا ہے                                    کرونا وائرس اور شرعی نقطۂ نظر اللہ تعالیٰ نے انسان کو جن نعمتوں سے نوازا ہے، ان میں ایک اہم نعمت صحت وتندرستی ہے؛ البتہ دنیا وآخرت کی نعمتوں میں بنیادی فرق فنا وبقاء کا ہے، آخرت میں جن لوگوں کو جنت میں جگہ ملے گی، اور بے شمار نعمتیں ان کے لئے مہیا کی جائیں گی، وہ ہمیشہ ہمیش باقی رہیں گی، دنیا کی نعمتیں فانی اور ناپائیدار ہیں، یا تو نعمت سے فائدہ اُٹھانے والا موجود رہتا ہے اور نعمت اس سے چھین لی جاتی ہے، یا نعمت باقی رہتی ہے اور انسان خود اس دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے، صحت بھی ایسی ہی نعمتوں میں ہے، کوئی مخلوق نہیں جو بیماری سے دوچار نہ ہو، انسان وجاندار ہی نہیں ، بے جان چیزوں میں بھی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اور اس کے اثرات ظاہر ہوتے ہیںویہ بیماریاں بنیادی طور پر دوطرح کی ہوتی ہیں: ایک وہ ہے جن میں پھیلاؤ نہیں ہوتا، دوسری : وہ جن میں پھیلاؤ ہوتا ہے؛ چنانچہ...

دعوت و تبلیغ کے بعد کفار مکہ کے تبصرے

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ        دعوت و تبلیغ کے بعد کفار مکہ کے تبصرے یہ کام انہوں نے اس کثرت سے کیا اور ایسے ایسے انداز سے کیا کہ عوام کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت وتبلیغ پر غور وفکر کا موقع ہی نہ مل سکا.. چنانچہ وہ قرآن کے بارے میں کہتے کہ "یہ پریشان خواب ہیں جنہیں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات میں دیکھتے اور دن میں تلاوت کردیتے ہیں.." کبھی کہتے "بلکہ اسے انہوں نے خود ہی گھڑ لیا ہے.." کبھی کہتے "انہیں کوئی انسان سکھاتا ہے.." کبھی کہتے "یہ قرآن تو محض جھوٹ ہے اسے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھڑ لیا ہے اور کچھ دوسرے لوگوں نے اس پر ان کی مدد کی ہے.." یعنی آپ اور آپ کے ساتھیوں نے مل کر اسے گھڑ لیا ہے. اور یہ بھی کہا کہ "یہ پہلوں کے افسانے ہیں جنہیں اس نے لکھوا لیا ہے اور اب یہ اس پر صبح وشام پڑھے جاتے ہیں.." کبھی یہ کہتے کہ "کاہنوں کی طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر بھی کوئی جن یا شیطان اترتا ہے.." اللہ تعالیٰ نے ان کا رد کرتے ہوئے فرمایا. "آپ کہہ دیں میں بتلاؤں کس پر شیطان اترتے...

خاندان عبدالمطلب کو دین اسلام کی دعوت دینے کے بعد اعلانیہ تبلیغ کا حکم

خاندان عبدالمطلب کو دین حق کی دعوت دینے کے بعد جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ کی طرف سے اعلانیہ تبلیغ کا حکم مل گیا تو ایک روز آپ کوہ صفا پر تشریف لے گئے اور پکارا "یا صبا حاہ ! یا صبا حاہ ! (ہائے صبح کا خطرہ ! ہائے صبح کا خطرہ !)" یہ نعرہ شدید خطرہ کے وقت لگایا جاتا تھا. عربوں کا دستور تھا کہ وہ شب خون نہیں مارا کرتے تھے بلکہ شب خون کے لئے صبح کا وقت مقرر تھا. اسی لئے رات میں ہتھیار کھول دیتے تھے. یہ نعرہ لگانے کا مطلب صبح کا حملہ سمجھا جاتا تھا. حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب یہ نعرہ لگایا تو سب لوگ تیزی سے جمع ہوئے. ان میں ابولہب بھی تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا. "اگر میں تم سے کہوں کہ اس پہاڑ کے عقب سے ایک لشکر آ رہا ہے اور وہ تم پر حملہ کرنا چاہتا ہے تو کیا تم کو یقین آئے گا..؟" سب نے کہا."ہاں ! کیونکہ ہم نے آپ کو ہمیشہ سے سچ بولتے دیکھا ہے. ہم نے آپ پر کبھی جھوٹ کا تجربہ نہیں کیا.." پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا. "اچھا تو میں ایک سخت عذاب سے پہلے تمہیں خبردار کرنے کے لیے بھیجا گیا ہوں. می...

وحی نازل ہونے کی مختلف شکلیں

Complete Survey And Earn $5, CLICK HERE NOW آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر مختلف طریقوں سے وحی نازل ہوتی تھی. صحیح بخاری کی ایک حدیث میں مروی ہے. حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت حارث بن ہشام رضی اللہ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ آپ پر وحی کس طرح آتی ہے..؟ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ "کبھی تو مجھے گھنٹی کی سی آواز سنائی دیتی ہے اور وحی کی یہ صورت میرے لیے سب سے زیادہ سخت ہوتی ہے. پھر جب یہ سلسلہ ختم ہوجاتا ہے تو جو کچھ اس آواز نے کہا ہوتا ہے مجھے یاد ہوچکا ہوتا ہے. اور کبھی فرشتہ میرے سامنے ایک مرد کی صورت میں آجاتا ہے پھر مجھ سے بات کرتا ہے. جو کچھ وہ کہتا ہے میں اس کو یاد کرلیتا ہوں.." حضرت عایشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں. "میں نے سخت سردی کے دن میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر وحی نازل ہوتے دیکھی ہے. (ایسی سردی میں بھی) جب وحی کا سلسلہ ختم ہوجاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیشانی مبارک پسینہ سے شرابور ہوچکی ہوتی تھی.." (بخاری , باب بدءالوحی , حدیث نمبر:۲) ایک...

نبوت کا منصب سنبھال نے کا اعلان

قمری سال کے حساب سے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر چالیس سال ایک دن ہوئی اور یہی سن کمال ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہی پیغمبروں کی بعثت کی عمر ہے تو آثار نبوت چمکنا اور جگمگانا شروع ہوئے اس حالت پر چھ ماہ کا عرصہ گزر گیا جب حراء میں خلوت نشینی کا تیسرا سال آیا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نبوت سے سرفراز فرمایا گیا. بیشتر سیرت نگار کے مطابق 9 ربیع الاول 41 میلادی مطابق 12 فروری 610ء پیر کی شام غار حرا میں روح الامین (حضرت جبریل علیہ السلام) ظاہر ہوئے اور فرمایا. "اے محّمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! بشارت قبول ہو. آپ اللہ کے رسول ہیں اور میں جبرئیل ہوں.." دوسرا قول یہ ہے کہ یہ رمضان کا مہینہ تھا.. تحقیق کے مطابق یہ واقعہ رمضان المبارک کی 21 تاریخ کو دوشنبہ کی رات میں پیش آیا. اس روز اگست کی 10 تاریخ تھی اور 610ء تھا. یہی قول زیادہ صحیح ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے. شَهْرُ‌ رَ‌مَضَانَ الَّذِي أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْ‌آنُ (۲/۱۸۵) ''رمضان کا مہینہ ہی وہ (بابرکت مہینہ ہے ) جس میں قرآن کریم نازل کیا گیا. " اور ہم اللہ تعالیٰ کا یہ ا...