Skip to main content

Posts

Showing posts from July, 2022

حضرت نعیم بن مسعود رضی اللہ عنہ

حضرت نعیم بن مسعود رضی اللہ عنہ   بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه حضرت نعیم بن مسعود رضی اللہ عنہ "نعیم بن مسعود رضی اللہ عنہ جانتا ہے کہ جنگ میں دھوکہ بنیادی اہمیت رکھتا ہے" نعیم بن مسعود رضی اللہ عنہ ایک زندہ دل' بیدار مغز' چاق و چوبند اود ایسا جرآت مند' بہادر نوجوان تھا جیسے مشکلات و مصائب عاجز و درماندہ نہ کر سکتی تھیں ۔  اللہ تعالی نے اسے فہم و فراست' عقل و دانش کا وافر حصہ وطا کر رکھا تھا' لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ شوقین مزاج' رنگین طبع اور عیش عشرت کا دلدادہ تھا۔ رنگین مزاجی میں یثرب میں بسنے والے یہودیوں سے بھی دو قدم آگے تھا۔  جب بھی اس کے دل میں کسی مغنیہ سے ملاقات اور گانا سننے کا شوق پیدا ہوتا تو وافر مقدار میں مال و متاع لے کر نجد سے سوئے یثرب روانہ ہو جاتا وہاں پہنچ کر یثرب کے باشندوں پر یے دریغ دولت نچھاور کرتا تا کہ وہ خوش ہو کر اس کے لئے دل پسند عیش و عشرت کا ماحول مہیا کریں۔  اس لئے نعیم کا یثرب میں اکثر آنا جانا رہتا اور یثرب کے یہودیوں سے اس کے گہرے تعلقات قائم ...

حضرت عتبہ بن غزوان رضی اللہ عنہ

حضرت عتبہ بن غزوان رضی اللہ عنہ بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه  حضرت عتبہ بن غزوان رضی اللہ عنہ "عتبہ بن غزوان کا اسلام میں بہت بلند مقام ہے" ((ارشاد عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ))   امیر المومنین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ عشاء کی نماز کے بعد بستر پر لیٹے تاکہ کچھ دیر آرام کر لیں اور رات کو گشت کے لئے تازہ دم ہو سکیں،لیکن خلیفہ المسلمین کو ایرانی سرحد پر لڑی جانے والی جنگ کے پیش نظر نیند نہیں آرہی تھی۔  ڈاک کے ذریعے انہیں معلوم ہوا کہ لشکر اسلام جونہی اس قابل ہوتا ہے کہ ایک زور دار حملے سے ایرانیوں کو پسپا کر دے کس نہ کسی طرف سے انہیں کمک پہنچ جاتی ہے اور وہ دوبارہ اپنی قوت کو مجتمع کرکے مسلمانوں کے سامنے ڈٹ جاتے ہیں۔ امیر المومنین کو بتا گیا کہ ابلہ شہر سے ایرانیوں کو کمک پہنچائی جاتی ہے۔ آپ نے فیصلہ کیا کہ ابلہ شہر کو فتح کرنے کے لئے لشکر روانہ کروں گا۔تاکہ ایرانیوں کو کمک موصول ہونے کا راستہ بند کر دیا جائے لیکن آپ کے پاس افرادی قوت کی بہت کمی تھی۔   اس لئے نوجوان اور بوڑھے راہ خدا میں جہا...

حضرت صفیہ بنت عبد المطلب رضی اللہ عنہا

حضرت صفیہ بنت عبد المطلب رضی اللہ عنہا بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه  حضرت صفیہ بنت عبد المطلب رضی اللہ عنہا "حضرت صفیہ بنت عبد المطلب وہ پہلی خاتون ہیں جس نے دین الہی کے دفاع میں ایک مشرک کو موت کی ننید سلا دیا"  (مؤرخین)  بھلا یہ رانی کون ہے جو فہم وفراست کے اعلی معیار پر فائز ہے اور مرد جس کے کارناموں کو رشک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ یہ بہادر صحابیہ کون ہے جسے تاریخ اسلام میں ایک مشرک کو قتل کرنے کا سب سے پہلے اعزاز حاصل ہوا؟  یہ وہ محتاط اور زیرک خاتون ہیں جس نے مسلمانوں کے لئے ایک ایسے بہادر بیٹے کو جنم دیا جس نے اسلام کی سر بلندی کے لئے سب سے پہلے تلوار ہاتھ میں لی-   بلا شبہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا بنت عبدالمطلب ہے ۔ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا  بنت عبدالمطلب کو مجد و شرف ہر جانب سے حاصل ہے۔ ان کا باپ عبدالمطلب بن ہاشم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا اور قریش کے ہر دل عزیز سردار تھے اور ان کی والدہ ہالہ بنت وہب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسل...

حضرت عاصم بن ثابت رضی اللہ عنہ

حضرت عاصم بن ثابت رضی اللہ عنہ  بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه حضرت عاصم بن ثابت رضی اللہ عنہ "جو کوئی جنگ لڑے اسے چاہئے کہ عاصم بن ثابت کی طرح جنگ لڑے" (فرمان نبی ﷺ) سید المرسلین حضرت محمد ﷺ سے مقابلہ کرنے کے لئے قریش سب کے سب احد کی طرف نکلے مقابلہ آرائی کے لئے لشکر میں سردار بھی موجود تھے اور غلام بھی۔   غزوہ بدر میں بری طرح شکست کھا نے کے بعد ان کے سینے بری طرح مسلمانوں کے خلاف بغض و کینہ سے اٹے ہوئے تھے۔اپنے مقتولین کا بدلہ لینے کے لئے ان کا خون جوش مار رہا تھا - انہوں نے اپنے ساتھ قریش کی عورتیں بھی ساتھ لے لیں تاکہ وہ مردوں کو جنگ کے لئے ابھاریں اور جوانوں کے دلوں میں غیرت کے دیپ جلائیں اور انہیں پل بھر کے لئے بھی مصحمل نہ ہونے دیں،ان عورتوں میں ابو سفیان کی بیوی ہند بھی شامل تھیں اور طلحہ کی بیوی سلافہ بنت سعد اپنے تینوں بیٹوں کے ہمراہ لشکر میں شامل ہوئیں اور ان کے علاوہ بھی بہت سی عورتیں شامل لشکر تھیں جب جنگ احد میں دونوں فوجوں کے درمیان گھمسان کا رن پڑا تو ہند بنت عتبہ اور دیگر چند عورتیں اٹھ...

حضرت ابو العاص بن الربیع رضی اللہ عنہ

حضرت ابو العاص بن الربیع رضی اللہ عنہ  بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ✨باذن اللہ تعالی✨ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه حضرت ابو العاص بن الربیع رضی اللہ عنہ "ابو العاص نے میرے ساتھ بات کی تو سچ بولا، میرے ساتھ وعدہ کیا تو پورا کیا" (فرمان نبی ﷺ) حضرت ابو العاص بن الربیع وبشمی قرشی جاذب نظر، خوب صورت، کڑیل جوان تھے ۔ناز و نعمت میں پلے اور خاندانی وجاہت نے انہیں ممتاز بنا دیا غیرت، خود داری ،جوانمردی، وفا شعاری  جیسی آباء اجداد سے ورثے میں ملنے والی خوبیوں کی بنا پر عرب معاشرے میں انہیں بطور مثال پیش کیا جاتا تھا۔ حضرت ابو العاص رضی اللہ عنہ کو تجارت سے والہانہ لگاؤ قریش سے ورثہ میں ملا تھا۔ ان کے تجارتی قافلے مکہ اور شام کے درمیان رواں دواں رہتے۔ ان کا تجارتی قافلہ ایک سو اونٹ اور دو سو نوکروں پر مشتمل تھا۔  ان کی کاروباری مہارت، صداقت اور امانت لوگ بے دڑک اپنا مال ان کے سپرد کر دیا کرتے تھے۔ ان کی خالہ حضرت  خدیجہ  الکبرى رضی اللہ عنہا اولاد کی طرح ان سے محبت اور شفقت سے پیش آتی تھیں۔ رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم بھی ان سے محبت اور شفقت ...